ریاض (22ستمبر 2025)
ورلڈ بینک نے مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (ایم ای این اے اے پی) پر مشتمل خطے کے تمام ممالک کو اپنی خدمات فراہم کرنے کے لئے سعودی عرب کے شہر ریاض میں اپنا علاقائی مرکز قائم کر دیا ہے۔ یہ مرکز ریاض میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے لئے ورلڈ بینک گروپ کے علاقائی دفتر کے ساتھ بنایا گیا ہے۔
ریاض میں اس مرکز کے قیام سے ورلڈ بینک کی قیادت اور اس کی کنٹری ٹیموں، کلائنٹس اور علاقائی شراکت داروں کے درمیان قریبی روابط استوار کرنے میں مدد ملے گی۔ اس خطے کے لئے ورلڈ بینک کے نائب صدر اور ریجنل پریکٹس ڈائریکٹرز بھی ریاض میں منتقل ہو گئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ورلڈ بینک کی آپریشنل سرگرمیوں میں ایک نئے باب کا آغاز ہو گیا ہے۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان کے لئے ورلڈ بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے کہا کہ ریاض نہ صرف خطے میں رونما ہونے والی انقلابی تبدیلیوں کے عمل میں پیش پیش ہے بلکہ یہ عالمی سطح پر علوم کے تبادلے اور پالیسی میں جدت لانے کے لئے بھی ایک مضبوط پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر ورلڈ بینک کے دفتر کی منتقلی خاص طور پر اہمیت کی حامل ہے جس کے ساتھ ہی سعودی عرب ترقی کی ایک عمدہ مثال کے طور پر ابھر کر سامنے آ رہا ہے اور دنیا بھر میں علوم کے سرچشمہ کے طور پر اس کے کردار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ اس اہم سنگِ میل کے ساتھ ہی ورلڈ بینک اور سلطنتِ سعودی عرب کے درمیان تکنیکی تعاون کے پچاس سال بھی پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں۔ ان پانچ دہائیوں کے دوران ورلڈ بینک نے اپنی مشاورتی خدمات، تکنیکی معاونت اور استعداد میں بہتری کی خدمات کے ذریعے کئی اہم شعبوں میں مرکزی اصلاحات لانے میں مدد دی ہے۔
حال ہی میں ورلڈ بینک اور سعودی عرب کی جانب سے ریاض میں علوم کے ایک نئے عالمی مرکز -(KHub) کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو علاقائی اور عالمی سطح پر علوم کے تبادلے، مشترکہ تحقیق اور استعداد میں بہتری کی سرگرمیوں میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔