Skip to Main Navigation
صحيفة وقائع 2021/02/01

ایف اے کیوز | ملکی شراکتداری فریم ورک- پاکستان | 26-2022


  اے۔ مقصد

ورلڈ بنک گروپ (ڈبلیو بی جی) کی سربراہی میں ، مشاورتی مباحثوں اور سروے کا ایک سلسلہ دسمبر، 2020 میں شروع ہوا  ہے جو  19 فروری 2021 تک جاری رہے گا۔ اس  کا مقصد  تمام متعلقہ فریقین کی شمولیت اور ان کی رائے جاننا ہے، تاکہ اسے پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات میں شامل کیا جا سکے۔ مزید جاننے کے لیئے دیکھیں سی پی ایف کے بارے میں عمومی طور پر پوچھے گئے سوالات اور یہ بھی کہ آپ اپنے خیالات کا کس طرح تبادلہ کر سکتے ہیں ۔ آن لائن سروے 15 دسمبر سے 19 فروری تک  اردو اور انگریزی میں دستیاب ہے۔  [ حصہ لینے کے لیئے کلک کریں:   

 |  Urdu | English|

بی۔ ملکی شراکت داری فریمورک |جائزہ

ورلڈ بنک گروپ کے ملکی منصوبوں کے جائزے و رہنمائی اور کے موثر ہونے کو جانچنے کے لیئے ملکی شراکت داری فریم ورک - سی پی ایف - کا مرکزی طریقہ کار ہے - سی پی ایف کلیدی مقاصد اور ترقیاتی نتائج کی نشاندہی کرتا ہے ، جس کے ذریعے ورلڈ بنک گروپ انتہائی غربت کے خاتمے اور پائیدارانداز میں مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے کی کوششوں میں رکن ملک کی حمایت کرنا چاہتا ہے۔  سی پی ایف کی تیاری میں ورلڈ بنک گروپ ترقیاتی اہداف کے بارے میں رکن ملک کے اپنے نقطہ نظر سے آغاز کرتا ہے۔ اس کے بعد مشاورت کی جاتی ہے اور آخر کار غربت کے خا تمے پر مرکوز قومی ترقیاتی حکمت عملی مرتب کی جاتی ہے ۔

ورلڈ بنک گروپ اور رکن ملک سی پی ایف کے مقاصد کی تشکیل کے لیئے سسٹیمک کنٹری ڈائگناسٹک - ایس سی ڈی – (منظم ملکی تشخیص) پر زور دیتے ہیں ۔ یہ مقاصد ان اہداف سے حاصل ہوتے ہیں جو ورلڈ بنک گروپ کے تقابلی فائدے کے علاوہ جڑواں اہداف کو بھی موافق بنائیں اور نجی شعبے کے فائدے کے مواقع مدنظر رکھتے ہوئے ترقیاتی مسائل کا پائیدار حل فراہم کریں ۔ اس کے بعد سی پی ایف ایک منتخب اور لچکدار پروگرام کا خاکہ پیش کرتا ہے ، جس سے ملک کو سی پی ایف کے مقاصد حاصل کرنے میں مدد مل سکے ۔

سی - ملکی شراکت داری کا فریم ورک

پاکستان ٹیم اگلے ملکی شراکت داری فریم ورک - سی پی ایف - 2022-2026، کے اہم متعلقہ فریقین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، جس کے بعد اس کے لیئے رواں مالی سال (مالی سال 21) کے آخر تک بورڈ سے منظوری حاصل کرنے کا ارادہ ہے ۔

سی پی ایف، سیسٹیمک کنٹری ڈائگناسٹک  Systematic Country Diagnostic

–ایس سی ڈی- منظم ملکی تشخیص ، کنٹری پرائیوٹ سیکٹر ڈائگناسٹک - سی پی ایس ڈی- اور

Pakistan@100: Shaping the Future

پرچم بردارپاکستان @ 100: مستقبل کے اقدام کی تشکیل ، سے نتیجہ اخذ کرے گا جو پاکستان کوایک اعلی درمیانی آمدنی کا ملک بنانے کے لئے ضروری بنیادی تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے ۔ اس وقت کے لیئے، جب 2047 میں ملک 100 سال کی عمرکو پہنچے گا۔

انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن - آئی ڈی اے - ، بین الاقوامی بنک برائے تعمیر نو و ترقی - آئی بی آر ڈی - ، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن - آئی ایف سی - اور کثیرالجہتی سرمایہ کاری ضمانت ایجنسی - ایم آئی جی اے- کا مشترکہ طور پر تیار کردہ یہ سی پی ایف مشترکہ نظریہ کی نمائندگی کرتا ہے، کہ کس طرح بنک گروپ کے وسائل مجموعی طور پر  قومی اہداف حاصل کرنے میں حکومت پاکستان کی کوششوں کی بہتر اعانت کرسکتا ہیں۔

ڈی ۔   سیسٹیمک کنٹری ڈائگناسٹک | جائزہ

سیسٹیمک کنٹری ڈائگناسٹک - ایس سی ڈی - ورلڈ بنک گروپ اور اس کے مؤکل ممالک کے مابین اسٹریٹجک مکالمے کے لیئے ڈبلیو بی جی گروپ کے ترجیحی شعبوں کی آگاہی فراہم کرتا ہے۔

ایس سی ڈی ایک تشخیصی مشق ہے جس کو ورلڈ بنک گروپ نے قرمی اتھارٹیز ، نجی شعبے ، سول سوسائٹی اور دیگر فریقین کے مشورے سے مکمل کیا ہے ۔

یہ ملک کو درپیش رکاوٹوں کا باقاعدہ جائزہ پیش کرتا ہے اور  کس طرح انتہائی غربت کے خاتمے اور پائیدار طریقے سے مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے کے اہداف کی طرف پیشرفت میں تیزی لانے کے مواقع اپنائیا جا سکتا ہیں ۔

یہ ان شعبوں تک محدود نہیں ہے جہاں ورلڈ بنک گروپ  اس وقت سرگرم ہے یا جہاں ملک کی جانب سے فوری تقاضا درپیش ہے ۔

ایس سی ڈی دستیاب شواہد کی بنیاد پر بہترین ممکنہ تجزیہ پیش کرتا ہے ۔ اس میں غربت میں مستقل کمی کے محرک عوامل پر مکمل بحث شامل ہے اور ان رکاوٹوں کا ذکر ہے جو ملک کی مشترکہ خوشحالی اور انتہائی غربت میں پائیدار کمی اور مشترکہ معاشی ترقی کی راہ میں حائل ہیں ۔

یہ تجزیہ ماحولیاتی ، معاشرتی اور معاشی استحکام کو بھی مدنظر رکھتا ہے۔ ایس سی ڈی ترجیحات کے ایک مجموعہ کی نشاندہی کرتا ہے جس کے ذریعہ ملک غربت میں کمی اور مشترکہ خوشحالی کے اہداف کو موثر اور پائیدارطور پر حاصل کرسکتا ہے ۔ یہ سی پی ایف کی تکمیل کے دوارن مشاورت میں بطور حوالہ استعمال ہوتا ہے ۔

عی- اسٹیک ہولڈرز مشاورت کا مقصد| پاکستان

ورلڈ بنک گروپ - ڈبلیو بی جی- پاکستان کے لئے ایک نیا ملکی شراکت داری فریم ورک - سی پی ایف-  مرتب کررہا ہے، جو 2022 تا 2026 کی مدت کے دوران ملک میں اس کی سٹرٹیجیک اعانت کا خاکہ پیش کرے گا۔

سی پی ایف مختلف اسٹیک ہولڈر گروپوں کی مشاورت پر مبنی پانچ سالہ شمولیت کا منصوبہ تیار کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے ، اس سے ڈبلیو بی جی اپنے پورٹ فولیو کی بدلتے ہوئے سیاسی اور معاشی سیاق و سباق کے مطابق توثیق (یا پھر مربوط اور موافقت) کرتا ہے ۔

ڈبلیو بی جی ہر چار سے پانچ سال بعد اپنی حکمت عملی اور کام کے منصوبے کو اپ ڈیٹ کرتا ہے تاکہ اپنے مؤکل ممالک کی  بدلتی ہوئی ترجیحات کو ظاہر کیا جاسکے ۔ سی پی ایف پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کے ساتھ مل کر صف بندی کرے گا -

اپنے نئے سی پس ایف کی وصاحت کرتے وقت ورلڈ بنک گروپ نے اہم متعلقہ فریقین سے ملک گیر مشاورت کا فیصلہ کیا ہے ۔ ان میں  حکومت ، پارلیمنٹیرین ، نجی شعبہ ، سول سوسائٹی کی تنظیموں سمیت خواتین اور نوجوانوں کے گروپ ، بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور سفارتی برادری ، میڈیا اور دانشور شامل ہیں ۔

اس مشاورت کا مقصد پاکستان کے معاشی اور معاشرتی چیلنجوں اور عالمی بنک گروپ کے ذریعہ ان سے بہتر طورپر نمٹنے کے طریقوں سے متعلق متعلقہ فریقین کی آراء اور تجاویز کو جمع کرنا ہے۔

ایف- توقعات

سی پی ایف مشاورت کے دوران اپنی سرگرمیوں کے ذریعے ، ڈبلیو بی کا مقصد آگاہی بڑھانا اور سی پی ایف کے عمل کو اپ ڈیٹ کرنا ہے ، جس سے شہریوں کے لیئے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں اپنی ترجیحات شامل کرنے کی گنجائش پیدا ہوگی ۔

مشاورت اور قومی رسائی کا مقصد تیاری کے عمل میں شفافیت بڑھانا ، نشاندہی شدہ علاقوں/شعبوں پر رائے طلب کرنا ہے ۔

پاکستان کے لیئے مشاورت یقینی بناتی ہے کہ شہریوں کی ایک وسیع تعداد سی پی ایف مرتب کرنے میں حصہ لے اور اپنی رائے دے ۔

آئیندہ ملکی شراکت داری فریم ورک، 2022-2026 - سی پی ایف - مالی سال 21 کے اختتام تک ڈبلیو بی جی بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کو پیش کیا جائے گا۔

جی- متعلقہ قومی فریقین

-        حکومت

-        نجی شعبہ

-        نوجوانان/ یونیورسٹی کے طالب علم

-        سیاستدان

-        خواتین

-        دانش ور

-        سول سوسائٹی

-        ترقیاتی شراکت دار

-        میڈیا

-        عام عوام

ایچ- پانچ فوکس شعبے| فائیو جیز کی ابتداء

حال ہی میں شائع ہونے والا  سیسٹیمک کنٹری ڈائگناسٹک - ایس سی ڈی- شراکت داری کے فریم ورک پرآگاہی دے گا ۔

ایس سی ڈی پاکستان کو درپیش چیلنجوں کا تجزیہ کرتا ہے اور پائیدار انداز میں انتہائی غربت کے خاتمے اور مشترکہ خوشحالی میں اضافہ کے لئے شمولیت کی ترجیحات پیش کرتا ہے۔

ایس سی ڈی کے نتائج ، کووڈ  19 کی عالمی وباء سے ابھرنے والے چیلنجوں کے ساتھ ساتھ حکومت سے ہونے والے مذاکرات پر مبنی نیا سی پی ایف فائیو جیز پر فوکس کرے گا : لڑکیوں اور لڑکوں کی تعلیم ، صحت مندی ، سرسبز اور صاف ستھرا پاکستان ، ترقی جو مشارکت سے ہو اور گورننس ۔ ان موضوعات پر اضافی مواد کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور انہیں سی پی ایف ویب پیج پر دستیاب کردیا جائے گا۔